یہ ہوتا ہے بھائی ایک طرففا پیار جس میں تم کر لو چاہے کوششیں ہزار پر کبھی نہیں ملے گا تمہیں تمہارا پیار ایک طرفہ پیار کی ہمیشہ ہوتی ہار میں بھی کسی سے سچے دل سے پیار کرتا تھا ہر پل اسے دیکھنے کے لئے مرتا تھا مجھے ہوا پیارا یہ کہنے سے ڈرتا تھا بعد میں پتہ چلا میراظ پیار ایک طرففاتا دل پر لگی چوٹ اور دل میرا توٹاتا گیراتا بھی خود اور خود ہی میں اٹھا تھا ایسی بھی کیا کمی رہی تھی میرے پیار میں یہ سوال اپنے آپ سے پوچھا تھا قسم سے تب سے بھروسہ اٹھا پیار سی سیکھا میں نےبی بہت پیار کی اس ہار میں نے کیا پیار اور مجھے ملی ہار تب سے سوچا میں نے کہ پیار نہ کروں گا آج سے پرسوچنے سے کیا ہوتا ہے جو دل میں بسا ہوتا ہے پھر لاکھ کوشش کرلو اسے دل سے نکالنا بہت مشکل ہوتا ہے پر میرا دل اسے کون سمجھاتا دیکھے بھی نہ اسے یہ بے چین سا ہوجاتا بھولنے کی کوشش ہر بار کی مینے کی پھر بھی دل میں ہمیشہ اسی کا خیال آتا مجھے ہے اس سے تھوڑی سی ناراضگی پھر بھی پیار کرتا ہوں میں اسے آج بھی من تو ہوتا ہے بات کرو اس سے روز مگر اس سے نہ ہو جائے اس کے میرے بیچ ناراضگی میرا دل اس کی یادوں کے نشے میں چور ہے پر پتہ نہیں اسے کس بات کا غرور ہے ان کو نہیں پتہ کہ ہم ان کے لئے کیا کہ سپنے دیکھتے ہیں کیسے کیسے جیتے ہیں پیسے کیسے رہتے ہیں
Leave a comment
یہ ہوتا ہے بھائی ایک طرففا پیار جس میں تم کر لو چاہے کوششیں ہزار پر کبھی نہیں ملے گا تمہیں تمہارا پیار ایک طرفہ پیار کی ہمیشہ ہوتی ہار میں بھی کسی سے سچے دل سے پیار کرتا تھا ہر پل اسے دیکھنے کے لئے مرتا تھا مجھے ہوا پیارا یہ کہنے سے ڈرتا تھا بعد میں پتہ چلا میراظ پیار ایک طرففاتا دل پر لگی چوٹ اور دل میرا توٹاتا گیراتا بھی خود اور خود ہی میں اٹھا تھا ایسی بھی کیا کمی رہی تھی میرے پیار میں یہ سوال اپنے آپ سے پوچھا تھا قسم سے تب سے بھروسہ اٹھا پیار سی سیکھا میں نےبی بہت پیار کی اس ہار میں نے کیا پیار اور مجھے ملی ہار تب سے سوچا میں نے کہ پیار نہ کروں گا آج سے پرسوچنے سے کیا ہوتا ہے جو دل میں بسا ہوتا ہے پھر لاکھ کوشش کرلو اسے دل سے نکالنا بہت مشکل ہوتا ہے پر میرا دل اسے کون سمجھاتا دیکھے بھی نہ اسے یہ بے چین سا ہوجاتا بھولنے کی کوشش ہر بار کی مینے کی پھر بھی دل میں ہمیشہ اسی کا خیال آتا مجھے ہے اس سے تھوڑی سی ناراضگی پھر بھی پیار کرتا ہوں میں اسے آج بھی من تو ہوتا ہے بات کرو اس سے روز مگر اس سے نہ ہو جائے اس کے میرے بیچ ناراضگی میرا دل اس کی یادوں کے نشے میں چور ہے پر پتہ نہیں اسے کس بات کا غرور ہے ان کو نہیں پتہ کہ ہم ان کے لئے کیا کہ سپنے دیکھتے ہیں کیسے کیسے جیتے ہیں پیسے کیسے رہتے ہیں
You may also like