zindgi ik safar ha
Khan Hamxiiہاں قاتل ہوں میں اپںی خواہش کا اپنے ہی صبر کا اپنی ہی ضرورت کا اپنی ہی لگوں کا اپنے ہی دوستوں کا وفا کی کوشش کی سب سے پر میں وفا لایق نہیں منانے کی کوشش کی صبر سے پر مجھ میں صبر نہیں میں لکھ کاغذ کو جلا دیتا وہ ہی خدا ہے جو مجھے کلا دیتا میں کہاںی پوری سنا دیتا کاش دل کی باتیں بتا دیتا یہ سچ ہے کے زندگی ایک سفر ہے تو ہی بٹھکے مسافر ہے اس زندگی کے لفظ کسی کے سمجھ میں نہیں دکھ اس میں ملنے آخر ہے
Leave a comment
ہاں قاتل ہوں میں اپںی خواہش کا اپنے ہی صبر کا اپنی ہی ضرورت کا اپنی ہی لگوں کا اپنے ہی دوستوں کا وفا کی کوشش کی سب سے پر میں وفا لایق نہیں منانے کی کوشش کی صبر سے پر مجھ میں صبر نہیں میں لکھ کاغذ کو جلا دیتا وہ ہی خدا ہے جو مجھے کلا دیتا میں کہاںی پوری سنا دیتا کاش دل کی باتیں بتا دیتا یہ سچ ہے کے زندگی ایک سفر ہے تو ہی بٹھکے مسافر ہے اس زندگی کے لفظ کسی کے سمجھ میں نہیں دکھ اس میں ملنے آخر ہے
You may also like